ناسک/ ۳۰؍اکتوبر۔ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ”مکھیا منتری لاڈلی بہن یوجنا “کے بہت سے استفادہ کنندگان میں نا اہل خواتین بھی شامل ہیں۔ ناسک ضلع میں، تصدیق کے دوران ڈپلیکیٹ نام پائے جانے اور نامکمل معیارات کی وجہ سے تقریباً سولہ سو خواتین کو فائدہ اٹھانے والوں کی فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں ای-کے وائی سی کا عمل مکمل ہونے کے بعد یہ تعداد مزید کم ہو جائے گی۔ حکومت نے مراعات فراہم کرنے کے لیے اہلیت کے واضح معیار مقرر کیے تھے۔ جس میں واضح کیا گیا کہ شادی شدہ، بیوہ اور طلاق یافتہ خواتین درخواست دے سکتی ہیں۔ اس کے ساتھ یہ شرائط بھی شامل کی گئیں کہ خاتون کے خاندان کی سالانہ آمدنی ڈھائی لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے، خاندان کے پاس فور وہیلر نہیں ہونا چاہیے اور ایک خاندان کی صرف دو خواتین کو ہی فوائد دئیے جا سکتے ہیں۔ اس کے باوجود پتہ چلا کہ بہت سی خواتین نے غلط معلومات بھر کر اسکیم کا فائدہ اٹھایا ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی سطح پر تصدیق کی گئی۔ تصدیق کے بعد نااہل مستحقین کو باہر کرنے کےلئے کارروائی کی گئی ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں سولہ سو مستفیدین کو اسکیم سے باہر رکھا گیا ہے۔واضح ہوکہ حکومت کی اکتوبر کے مہینے کی قسط جمع نہیں کرائی گئی۔ اکتوبر ختم ہونے میں صرف چند دن باقی رہ گئے ہیں، کئی خواتین کے کھاتوں میں ابھی تک رقم جمع نہیں ہو سکی ہے۔ اس لیے اکتوبر کی قسط کا انتظار ناقابل برداشت ہو گیا ہے۔ اگرچہ ایک ہفتے کے اندر اعلان نہیں کیا گیا تھا، توقع ہے کہ روپے نومبر میں پہلی خواتین کے کھاتوں میں 1500 روپے جمع کرائے جائیں گے۔
