ہائیکورٹ کا الیکشن کمیشن کو نوٹس
ناگپور/ 9. نومبر۔ ریاست میں آنے والے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں ہائی کورٹ میں مختلف مطالبات کے لیے عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔ گذشتہ ہفتے عدالت نے ووٹر لسٹ کے حوالے سے دائر 4 درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔ تاہم اب الیکشن کمیشن کو وی وی پی اے
ٹی مشن سے متعلق دائر عرضی پر نوٹس جاری کیا گیا ہے اور 18 نومبر تک جواب دینے کو کہا گیا ہے۔کانگریس لیڈر پرفل گڑے نے ناگپور بنچ میں ایک عرضی میں مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے ای وی ایم کے ساتھ وی وی پی اے ٹی بھی لگائے جائیں، ورنہ بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات کرائے جائیں۔ اس حوالے سے عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ریاستی الیکشن کمیشن نے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں ووٹر ویریفائیڈ پیپر آڈٹ ٹریل (VVPAT) سسٹم کا استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کو کانگریس کے قومی سکریٹری پرفل گڈے نے بمبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ میں چیلنج کیا ہے اور عدالت نے ریاستی الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 نومبر تک جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کمیشن ہر ای وی ایم کے ساتھ وی وی پی اے ٹی کو لازمی بنائے یا بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات کرانے کا حکم دے۔ VVPAT سسٹم اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ووٹرز کو یہ یقین دہانی حاصل ہو کہ ان کا ووٹ صحیح امیدوار کو گیا ہے۔اس لیے عرضی میں ای وی ایم کے ساتھ وی وی پی اے ٹی کا استعمال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس پر جسٹس انل کلور کی بنچ کے سامنے سماعت کرتے ہوئے ناگپور بنچ نے ریاستی الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 نومبر تک جواب دینے کو کہا ہے۔
کانگریس لیڈر پرف±ل گڈے نے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے ای وی ایم کے ساتھ وی وی پی اے ٹی بھی لگائی جائے، بصورت دیگر انتخابات بیلٹ پیپر کے ذریعے کرائے جائیں۔
”ریاست میں 246 میونسپلٹی اور 18 نگر پنچایتیں ہیں۔جن کے انتخابات کا اعلان ہو چکا ہے اور ووٹنگ 2 دسمبر کو ہو گی جبکہ نتائج کا اعلان 3 دسمبر کو کیا جائے گا۔اس کے لیے امیدواروں کی درخواستیں داخل کرنے کا عمل بھی دو دن میں یعنی 10 نومبر سے شروع ہو جائے گا، اس لیے یہ اگلے چند دنوں میں واضح ہو جائے گا کہ الیکشن کمیشن عدالت میں کیا کردار ادا کرے گا اور کیا وہ ووٹنگ کے عمل میں VVPAT کے استعمال کےلئے تیار ہو گا۔“
