نئی دہلی میں 5، 6 اور 7 دسمبر کوتین روزہ فیسٹیول کا انعقاد

نئی دہلی/”تیری محفل کوخدارکھے آباد تاقائم” ریختہ فاؤنڈیشن نے فخر کے ساتھ جشنِ ریختہ کے 10ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیاہے۔ امسال دنیا کا سب سے بڑا اردو زبان، ادب اور ثقافتی میلہ 5، 6 اور 7 دسمبر کو نئی دہلی کے بانسیرا پارک میں منعقد ہوگا۔ جس کی میزبانی دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (DDA) کے تعاؤن سے کی جائے گی۔ امسال اُردو کی لازوال خوبصورتی کو منانے، دنیا بھر کے شاعروں، ادیبوں، موسیقاروں، اور ثقافتی شبیہہ کو یکجا کرنے کا کام انجام دیا جائے اگو ہیں زبان کے ورثے کو شاندار خراج تحسین ہوگا ۔میلے میں+ 300 فنکاروں اور پانچ مراحل میں+ 35 تقاریب شامل ہیں۔جس میں محفل خانہ، دیارِ اظہار، سخن زار، بزم خیال، اور ایوانِ ذائقہ شامل ہے۔ جو ہر ایک تخلیقی اظہار کا ایک مخصوص تجربہ کرے گا۔ اس سلسلے میں ریختہ فاؤنڈیشن کے بانی سنجیو صراف نے کہاکہ "پچھلی دہائی کے دوران، جشنِ ریختہ ایک عوامی تہوار بن گیا ہے، جو دنیا بھر میں اردو کے مداحوں کی محبت سے ممکن ہوا ہے۔ ہر سال، اس رجحان بڑھتا جارہا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہےکہ اردو کروڑوں دلوں میں زندہ ہے۔"
واضح ہو کہ ہونے والے اس فیسٹیول میں مقبول شاعر گلزار کے ساتھ گہری ذاتی گفتگو ہوگی وہیں رنگ موسیقی، سکھوندر سنگھ کا ایک پاور ہاؤس کنسرٹ؛ اور سلیم–سلیمان کی بھی صوفیانہ گیت پیش کریں گے۔ دیگر جھلکیوں میں دل ابھی بھرا نہیں، جاوید اختر، شنکر مہادیون، اور پرتیبھا سنگھ بگھیل کے ساتھ ساحر لدھیانوی کو خراج تحسین، آرکیسٹرل قوالی پروجیکٹ، رشیل رنجن کا انڈیا پریمیئر اور ابی سمپا کا مشہور جوڑ، رنگ اور نور (اردو شائروں کی فلمی شاہکار)، ہما خلیل کا ایک میوزیکل ڈرامہ بھی شامل ہے۔علاوہ ازیں اسٹیج سے آگے، جشنِ ریختہ 2025 ۔ایک ثقافتی تجربے کے طور پر سامنے آتا ہے جہاں فن، زبان اور طرز زندگی آپس میں ملتے ہیں۔ حاضرین محفل ایوان ذائقہ کے پکوان کے تنوع کا مزہ لے سکتے ہیں، ریختہ کتب بازار میں نایاب ادبی جواہرات کو دیکھ سکتے ہیں۔ ریختہ پویلین سامعین کو انٹرایکٹو ٹولز، ڈیجیٹل وسائل، اور اردو کو مزید قابل رسائی بنانے کے لیے بنائے گئے سیکھنے کے پروگراموں کے ساتھ مشغول ہونے کی دعوت دیتا ہے۔ جیسے ہی شام ڈھلتی ہے، بانسیرا میں لائٹ اینڈ ساو¿نڈ شو یمنا ندی کے کنارے کو روشنی، موسیقی اور نظم کے شاعرانہ تماشے میں بدل دیتا ہے، ہر شام کے ایک منفرد جشن سے لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
"جشنِ ریختہ، پچھلے دس سالوں میں، شاعری اور موسیقی سے لے کر ادب اور کارکردگی تک اپنی تمام تر شان و شوکت کے ساتھ اردو کا ایک عظیم جشن بن گیا ہے۔ فیسٹیول کے علاوہ، یہ ریختہ کے سال بھر کے بڑے کام کی عکاسی کرتاہے۔
وہیں ریختہ فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی ہما خلیل نے کہاکہ ”2015 میں اپنے آغاز کے بعد سے، جشنِ ریختہ ایک معمولی اجتماع سے ایک عالمی تحریک میں تبدیل ہوا ہے، جس نے کئی سالوں میں لاکھوں زائرین کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ ایک زبان کے احیاءکے لیے جو ایک عاجزانہ اقدام کے طور پر شروع ہوا تھا وہ اب اردو کی ثقافتی میراث کا دنیا کا سب سے بڑا جشن بن چکا ہے۔“
پروگرام کا حصہ بننے کےلئے آج ہی اپنے انٹری پاس آن لائن rekhta.comسے رجسٹرڈ کریں ۔
