آئی او بی کا ایک بڑا قدم یو پی آئی ادائیگیاں اور بھی آسان یوپی آئی 123پے ایک منفرد سروس ہے جو فیچر فون صارفین کو انٹرنیٹ کے بغیر بھی ڈیجیٹل ادائیگی کرنے کی اجازت دیتی ہے۔رقم بھیجنا، وصول کرنا اور بیلنس چیک کرنا صرف ایک مس کال یا وائس کال سے ممکن ہے۔ ملک تیزی سے ڈیجیٹل انڈیا کی طرف بڑھ رہا ہے، لیکن آج بھی کروڑوں لوگوں کے پاس اسمارٹ فون یا تیز انٹرنیٹ کی کمی ہے۔ ان لوگوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے (انڈین اوورسیز بینک آئی او بی ) نے ایک منفرد پہل شروع کی ہے۔ اب یو پی آئی ادائیگیاں فیچر فونز سے بھی کی جا سکتی ہیں بغیر انٹرنیٹ تک رسائی کے صرف ایک مس کال یا وائس کمانڈ کے ذریعے۔ یہ ملک بھر کے سیکڑوں دیہاتوں اور قصبوں میں رہنے والے لوگوں کو ڈیجیٹل ادائیگیوں سے جڑنے اور اس کے مکمل فوائد حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔ آر بی آئی کی منفرد پہل ادائیگیوں کو آسان بناتی ہے۔ یو پی آئی 123 پے ایک ایسا نظام ہے جسے ریزرو بینک آف انڈیا نے شروع کیا ہے جو فیچر فون صارفین کے لیے بھی ڈیجیٹل ادائیگیوں کو آسان بناتا ہے۔ اب آپ کو اسمارٹ فون ایپ یا انٹرنیٹ ڈیٹا کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کو صرف اپنا موبائل نمبر بینک سے لنک اور ایک سادہ موبائل فون کی ضرورت ہے جس میں کال کرنے کی صلاحیت ہو۔ مس کال یا وائس کمانڈ کے ذریعے آپ کا بیلنس بھیجنا وصول کرنا یا چیک کرنا ممکن ہے۔ 12 زبانوں میں سروس اور سیکوریٹی کی ضمانت ہے۔ اس نظام کی سب سے بڑی خاص بات 12 ہندوستانی زبانوں میں اس کی دستیابی ہے۔ یوپی آئی 123پے بیلنس کی جانچ پڑتال، ماضی کے لین دین کو دیکھنا، اوریوپی آئی پن کا انتظام انتہائی آسان بناتا ہے۔ انٹرنیٹ کے بغیر کام کرنے والا یہ سسٹم سائبر فراڈ کے خطرے کو بھی کم کرے گا جس سے صارفین زیادہ محفوظ محسوس کریں گے۔ ڈیجیٹل شمولیت کی رفتار حاصل کرنا انڈین اوورسیز بینک نے نیٹ ورک پیپل سروسیز ٹیکنالوجیز (این پی ایس ٹی )کے ساتھ شراکت داری کی ہے اور یہ سروس مس کال پے پلیٹ فارم کے ذریعے دستیاب ہوگی۔ اس سے ملک کے تقریباً 400ملین فیچر فون صارفین کےلئے ایک نیا راستہ کھل جائے گا، جنہیں پہلے ڈیجیٹل لین دین سے باہر رکھا گیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق ہندوستان میں تقریباً 850 ملین لوگ اب بھی یو پی آئی کا استعمال نہیں کرتے، یہ سہولت دور دراز کے دیہاتوں کے لیے ایک اعزاز ہے۔ آواز پر مبنی ڈیجیٹل انڈیا کا خواب این پی ایس ٹی کے چیئرمین دیپک چند ٹھاکر کے مطابق، آواز پر مبنی یو پی آئی سسٹم ملک کے ہر طبقے کو ڈجیٹل معیشت سے جوڑنے کا ذریعہ بن جائے گا۔ مستقبل میں، اس ٹیکنالوجی کو الیکسا یا گوگل اسسٹنٹ جیسی خدمات کے ساتھ بھی مربوط کیا جائے گا تاکہ ادائیگیوں کو اور زیادہ ہموار کیا جا سکے۔
