تھانے/۱۳نومبر۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کی جڑیں بھارت میں گہری ہیں۔ دہلی میں لال قلعہ دھماکے سے قبل جموں و کشمیر پولس کی جانب سے گرفتاری کا سلسلہ درا ز ہے۔ ادھر ممبئی کے ممبرا علاقے میں اردو کے ایک
استاد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انکشاف ہوا ہے کہ اس ٹیچر کا القاعدہ سے تعلق ہے اور وہ نوجوان بچوں اور معاشرے کے اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کو دہشت گردوں کے سلیپر سیل بننے اور انہیں بنیاد پرست بنانے کے لیے اُن کی ذہن سازی کر رہا ہے۔ مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی دستے ATS کی جانب سے تھانے ضلع کے ممبرا کوسا علاقے میں کی گئی ایک بڑی کارروائی سے یہ سنگین حقیقت ایک بار پھر سامنے آئی ہے۔اے ٹی ایس نے بدھ کو یہاں ابراہیم عابدی نامی اردو ٹیچر کے گھر پر چھاپہ مارا۔ عابدی ممبرا میں کرائے کے مکان میں رہتے تھے اور ہر اتوار کو ایک مسجد میں اردو پڑھاتے تھے۔ تاہم، اس ‘سادہ’ زندگی کے پیچھے، اے ٹی ایس کو پتہ چلا ہے کہ اسکے ممنوعہ دہشت گرد تنظیم القاعدہ ان انڈین برصغیر (AQIS) سے تعلقات ہیں۔اس سے قبل اسی معاملے میں زبیر الیاس ہنگرجیکر نامی سافٹ ویئر انجینئر کو پونے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ جس کے بعد یہ سراغ ملے ہیں۔اے ٹی ایس کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرفتار انجینئر زبیر ہنگرجیکر نے ممبرا میں اسی ٹیچر کے گھر پر ایک خفیہ میٹنگ میں شرکت کی تھی۔ صرف یہی نہیں بلکہ زبیر کے پرانے فون سے اسامہ بن لادن کی تقریر کا اردو ترجمہ، ساتھ ہی ‘القاعدہ’ سے متعلق خفیہ دستاویزات اور ‘انسپائر’ نامی میگزین بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے، جس میں بم بنانے کی معلومات موجود تھیں۔
