دہلی سپریم کورٹ کے ایڈوکیٹ سعدان فراست کی مدلل پیروی سے مفتی اسمٰعیل قاسمی مطمئن مخالفین کا بیان ندارد
مالیگاؤں /۲۰نومبر۔ مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی گزشتہ دو دنوں سے دہلی سفر پر تھے کل 18 نومبر کو ممبئی ہائی کورٹ میں انکے خلاف مالیگاؤں کے اسمبلی چناؤ 2024 شکست خوردہ امیدوار شیخ آصف سابق آمدار نے 162 ووٹ سے قراری شکست کے بعد کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا،
گذشتہ سال ممبئی ہائی کورٹ میں انھوں نے اپنے وکیل کی معرفت مفتی اسمٰعیل قاسمی MLA پر مذہب کے استعمال سے الیکشن جیتنے کا الزام لگا کر انکی MLA شپ کو باطل قرار دینے کی اپیل دائر کردی تھی اس سلسلے کی کورٹ میں تاریخ اور عدالتی کارروائی جاری ہے اس ضمن میں ماضی میں فریقین کی جانب سے اپیل اور جوابات داخل کیے گئے کل کی عدالتی کاروائی پر دہلی سپریم کورٹ ملک کے ماہر قانون داں ایڈوکیٹ کپل سبل اینڈ ایسوسی ایٹ ایڈوکیٹ سعدان فراست نے اپنے موکل مفتی اسمٰعیل قاسمی کی طرف سے فائنل آرگومینٹ بحث میں حصہ لیا اور عدالت میں پیش کاغذات اور پندرہ نقاط پر مشتمل باتوں پر مدلل بحث کرتے ہوئے دفاعی رول ادا کیا اور ماضی میں ایک معزز جج کے فیصلے کی روشنی میں جسے 7/11 کا حوالہ دیا اور ایڈوکیٹ سعدان فراست نے شیخ آصف کی پیٹیشن کو دلائل کے ساتھ خارج کرنے کی باتیں معزز جج کے سامنے پیش کردی، معزز جج نے اس پر دائر پیٹیشن کے وکیل سے جو الزامات لگائے ہیں اسکا ثبوت مانگا اور وہ اپنی بے گناہی ثابت کرے انھوں نے کوئی مذہبی کام نہیں کیا ہے۔ شیخ آصف کے وکیل نے اس پر مہلت مانگی اصرار پر 3 دسمبر کی تاریخ دی گئی ہے یاد رہے کہ ایڈوکیٹ سعدان فراست نے معزز جج کو بتایا کہ انھوں نے 2009، 2019 میں بھی عدالت میں گئے لیکن عدالت کا وقت ضائع کیا ماضی میں کیا فیصلہ ہوا وہ سب کے سامنے ہے البتہ نمائندے نے مفتی اسمٰعیل قاسمی سے بات کی انھوں نے کہا کہ مجھے عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے اور ہمارے وکیل پوری ایمانداری سے قانون پیچیدگیوں پر اسٹڈی کیساتھ بحت میں مدلل پیروی کررہے ہیں اور یہ بھی دیکھنے میں آرہا ہے جو ممبئی ہائی کورٹ کی ہر تاریخ پر بیان بازی کرتے تھے گزشتہ دو بار سے انکی بیان بازی بند ہوگئی کچھ تو وجہ ہوگی مَیں مطمئن ہوں 2009 اور 2019 کی طرح ہمارے حق میں بہتر فیصلہ آنے والا ہے۔
