مالیگاؤں/۲۰نومبر۔گذشتہ اتوار کو ننھی بچی جو کہ باہر کھیلنے گئی تھی گھر واپس نہیں آئی۔ گاؤں والوں کی کافی تلاش کے بعد رات کو گاؤں کے قریب موبائل ٹاور کے قریب جھاڑیوں میں اس کی لاش ملی۔ یہ شبہ بڑھنے پر پورا گاؤں ہل گیا کہ لڑکی کو تشدد کے بعد پتھر سے کچل کر قتل کیا گیا ہے۔مشتعل لوگوں نے مطالبہ کیا کہ
یہ مقدمہ فاسٹ ٹریک کورٹ میں چلایا جائے۔ اس مطالبے کو لے کر ڈونگرالے گاؤں کے مشتعل مرد و خواتین نے مالیگاؤں-کسمبا روڈ کو لگاتار دو دن تک بلاک کر دیا۔ مالیگاؤں میں اسکول اور کالج کے طلبہ نے اپنا غصہ ظاہر کرنے کے لیے اپر ڈسٹرکٹ کلکٹر کے دفتر تک مارچ نکالا۔ اس واقعہ کی مخالفت میں ڈونگرالے سمیت مختلف دیہاتوں میں کینڈل لائٹ مارچ نکالے گئے۔ اس کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں کے کارکنوں نے بھی اس سلسلے میں اپر ڈسٹرکٹ کلکٹر کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھوسے نے پیر کی صبح ڈونگرالے کا دورہ کیا۔ گاؤں والوں کے شدید جذبات کو دیکھتے ہوئے بھوسے نے منگل کے روز ممبئی میں ڈونگرالے کے دیہاتیوں، وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے اس مسئلے پر بات چیت کی۔اس معاملے میں اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھوسے اور چالیسگاؤں کے ایم ایل اے منگیش چوان کی طرف سے اس معاملے کی طرف توجہ دلانے کے بعد، وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے اس سلسلے میں کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
اس دوران موقع پر پہنچی پولیس نے فوری طور پر تفتیش کی اور گاؤں کے مشتبہ رویندر کھیرنار (24) کو گرفتار کرلیا۔ ظلم کی انتہا کو پہنچنے والے اس کیس کا مالیگاؤں تعلقہ سمیت پورے شمالی مہاراشٹر میں شدید اثر پڑا۔
