جماعت اسلامی ہند کی ”حقوق ہمسایہ “مہم کامیابی کے ساتھ رواں دواں ،ریٹائرڈ اساتذہ کی میٹنگ میں مقررین کے خیالات
مالیگاؤں/۲۷نومبر۔ اسلام ہر معاملہ میں ہماری رہنمائی کرتا ہے اور ہر ایک کے حقوق کی پاسداری کی تعلیم و تلقین بھی کرتا ہے ،زندگی کو کوئی گوشہ اس سے مبرا نہیں ہے۔ وہیں سماج اور معاشرہ کی
بہتری کےلئے ”حقوق ہمسایہ“ بھی لازمی جز ہے اسی احساس کو بیدار کرنے کےلئے جماعت اسلامی ہند کی جان سے 21نومبر تا30نومبر ، ایک عشرہ کےلئے ملکی سطح پر ”حقوق ہم سایہ “ مہم جاری ہے۔ جسمیں طرح طرح کی پروگرام جماعت کے بینر جاری ہے۔ اس سلسلے کی ایک کڑی، کل مشاورت چوک میں جماعت کے ہیڈ کوارٹر میں ایک نشست کا انعقاد کیا گیا جہاں مختلف شعبہ حیات سے ریٹائرڈ حضرات بہ نفس نفیس شریک تھے۔ یہاں صدارتی خطبہ میں فیروز احمدا عظمی نے کہاکہ ”ہمیں اپنے وقت کے لحاظ سے محلے میں مہم کے تحت بیداری پیداکرنے کی ضرورت ہے۔ آج برادران وطن کی سوچ اسلام کے تعلق سے جو بنی ہے، اُن کے سوچ و خیالات میں مثبت تبدیلی آئے اس پر ہمیں غور کرنے کی ضرورت ہے۔ وہیں معاشرے میں جو خرابیاں پنپ رہی ہیں اس کی تحقیق کی جائے اور اسکی اصلاح کی کوشش کریں۔ جہیز، نشہ، موبائل کا غلط استعمال، مطالعہ کا ختم ہوتا ہوا ذوق اور ارتداد جیسے مسائل پر بھی سر جوڑ کر بیٹھنے کی ضرورت ہے۔ “ اسکے علاوہ امیر مقامی شاہد اقبال نے جماعت اسلامی کے منصوبہ پر گفتگو کی اور کہاکہ جماعت ہر چار سال کےلئے لائحہ عمل تیار کرتی ہے اور آئندہ کےلئے منصوبہ تیار کیا جاتا ہے۔ اس دوران طے شدہ مہم شروع کی جاتی ہے ”حقوق ہم سایہ “ بھی اسی منصوبہ کا ایک حصہ ہے۔ ہمارا مقصد یہ ہونا چاہئے کہ دین کو قائم کرو، تفرقہ میں پڑو ۔“ امیر مقامی نے زور دیتے ہوئے کہاکہ معاشرے کو بہتر بنانے میں ہمیں اہم کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے یہی وجہ ہے کہ ہمارا مذہب ہمیں حسن سلوک کی تعلیمات دیتا ہے جس سے ہم مثالی پڑوسی بن سکتے ہیں جس سے مثالی معاشرہ تشکیل پاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت کے ذمہ داران کا یہ کام بھی ہے کہ پہلے وابستگان جماعت اپنا جائزہ لیں ،لہٰذا ہم ہر ماہ کے پہلا ہفتہ ، جائزاتی ہفتہ کے طورپر تمام ارکان کا جائزہ اخذ کرتے ہیں اور پھر اس پر عملی کام انجام دیا جاتا ہے۔ “ مہم کے کنوینر عبدالعظیم فلاحی نے مہم اور جماعت اسلامی کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 84برسوں سےجماعت اقامت دین کےلئے اپنے کاموں میں رواں دواں ہے۔ اس سے قبل ہم نے محمد سب کےلئے، اسلام سب کےلئے جیسی کامیاب مہمیں چلائیں تھیں اور اب ”حقوق ہمسایہ“ کے کامیابی کےلئے ہم اخبارات، سوشل میڈیا، وال ہینگنگ ، پمفلٹ، کتابچے ، بچوں میں ڈرائنگ اور مضمون نگاری کے مقابلے کے ذریعے مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آج شہر کا سب سے بڑا مسئلہ پڑوسیوں کا ہے۔ اس لئے ہمیں چاہئے پڑوسیوں کو اکٹھا کر گیٹ ٹوگیدر کیا جائے اور مثبت پیغامات آگے بڑھایا جائے۔ فلاحی صاحب نے مزید کہاکہ شہر میں بیداری کےلئے ہماری کارنر میٹنگیں جاری ہیں اور جلد ہی C.I.O کے بچوں کی ایک ریلی شہر میں نکالی جائے گی جس کے ذریعے پڑوسیوں کا حقوق کو عام کیا جائے گا۔“ مولاناشفیق فلاحی نے نظامت کے ساتھ ساتھ مہم میں شدت پیدا کرنے کی اپیل کی۔ اس بامقصد تقریب میں افتتاحی خطاب اخترالاسلام ندوی نے قرا¿ت سے کیا اور سورہ النساءکی آیت کا ترجمہ پیش کرتے ہوئے حقوق اللہ اور حقوق العباد ، پڑوسیوں کے ساتھ حسن سلوک اور ایک بہترین پڑوسی بننے کی تلقین کیں۔
