مالیگاؤں/ ۱۴دسمبر۔ مدھیہ پردیش کے محکمہ صحت کے ایک معطل میڈیکل آفیسر ڈاکٹر پرتیک نولکھا کو جو جعلی کرنسی چھاپنے کا کارخانہ چلا رہا تھا، کو تعلقہ پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ عدالت نے اسے 7 دن کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔30 اکتوبر کو مالیگاؤں شہر میں، مدھیہ پردیش کے برہان پور کے رہنے والے مولانا محمد زبیر اور نذیر اکرم انصاری کو مالیگاؤں تعلقہ پولیس نے ضبط شدہ اشیاءکے ساتھ 10 لاکھ روپے کے جعلی کرنسی نوٹوں کو گردش کرنے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں دیوالی کے دوران 6 لاکھ روپے کے جعلی کرنسی نوٹ بھی پکڑے گئے۔مالیگاو¿ں کے توصیف انجم انصاری، جسے انہوں نے رقم دی تھی، گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کی جانچ میں پتہ چلا کہ توصیف نے چاندوڑ کے امجد شہاب الدین کوتوال کو ڈیڑھ لاکھ روپے کی جعلی کرنسی دی تھی۔ اسی کے مطابق پولس نے اسے بھی گرفتار کرلیا۔ انکشاف ہوا کہ جعلی کرنسی کا یہ ریکٹ بڑے پیمانے پر پھیلا ہوا تھا اور یہ نیٹ ورک دو ریاستوں مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں پھیلا ہوا تھا۔ مدھیہ پردیش کے محکمہ صحت میں معطل میڈیکل آفیسر ڈاکٹر پرتیک نولکھا اس کاروبار کے ماسٹر مائنڈ تھے۔انکے خلاف مالی گھپلے اس وقت ہوئے جب وہ برہان پور کے ضلع اسپتال میں ریزیڈنٹ میڈیکل آفیسر تھے۔اس معاملے میں مقدمہ درج کیا گیا اور اسے معطل کر دیا گیا۔ انکشاف ہوا کہ یہ ڈاکٹر مولانا محمد زبیریا کو جعلی کرنسی نوٹ فراہم کرتا تھا۔ پولس نے اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی لیکن وہ فرار ہو گیا جیسے ہی اس کے ساتھیوں کو معلوم ہوا کہ مالیگاؤں پولس نے اسے پکڑ لیا ہے۔ 23 نومبر کو ڈاکٹر نولکھا کو مدھیہ پردیش پولس نے دو ساتھیوں سمیت بھوپال سے گرفتار کیا تھا۔ تینوں کے پاس جعلی کرنسی نوٹ پائے گئے۔ تینوں کی پولس حراست ختم ہونے کے بعد مدھیہ پردیش پولیس نے ڈاکٹر نولکھا کو مالیگاؤں سے گرفتار کر لیا۔ اسے عدالت میں پیش کیا گیا اور 7 روزہ ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔
