مالیگاؤں/ 2نومبر ۔عائشہ نگر پولس تھانے کی حدود میں عائشہ نگر قبرستان کے قریب رہائشی علاقے میں مشتبہ ملزم مہتاب علی شوکت علی عرف مہتاب دادا نے اپنے دس سے بارہ ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک ہی گلی میں رہنے والے بچوں کے درمیان جھگڑے کی وجہ سے شکایت کنندہ پر دو راؤنڈ فائرنگ کی، وہ دونوں ہاتھوں میں پستول پکڑے ہوئے تھے،
تاہم اسی دوران شکایت کنندہ لئیق احمد محمد قادر فرار ہو گئے۔ کچھ دیر تک علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا کیونکہ وہ ہاتھ میں تلواریں لے کر لڑ رہے تھے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور مہتاب علی کو گرفتار کر کے بقیہ 10فرار ملزمین کی تلاش جاری ہے۔ فریادی لئیق احمد نے اس طرح کی شکایت دج کرائی کہ بچوں کے جھگڑے کی وجہ سے مہتاب علی اپنے دس سے بارہ ساتھیوں کے ہمراہ دو راؤنڈ گولیاں چلائی۔ خوش قسمتی سے فریادی اس حملے سے بال بال بچ گئے۔ اس کے بعد مہتاب علی کے ساتھیوں نے شکایت کنندہ کے گھر کے سامان کی توڑ پھوڑ کی۔ شکایت میں مزید یہ بتایا گیا کہ شکایت کنندہ لئیق احمد کی جیب سے موبائل فون اور 50 ہزار روپے کی نقدی غائب تھی۔ اس معاملے میں ملزم مہتاب علی اور اس کے ساتھیوں کے خلاف عائشہ نگر پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا، وہیں کل مہتاب کو کورٹ میں پیش کیا گیا۔ جہاں سرکاری وکیل اور مہتاب علی کے وکیل نے پیروی کی۔ مہتاب کی جانب سے ایڈوکیٹ خلیل نے میڈیا کو بیان دیتے ہوئے کہاکہ جس وقت وہاں جھگڑا ہورہا تھا تب مہتاب علی موقع واردات پر موجود نہیں تھے بلکہ وہ ہائی وے پر دعوت ڈھابے میں کھانا کھانے کےلئے گئے ہوئے تھے۔ اور وہاں میری اُن سے ملاقات بھی ہوئی۔ لہٰذا مہتاب علی نے کورٹ کے سامنے کہاکہ ان کے خلاف جھوٹا پنچ نامہ تیار کیا گیا ہے۔ بہرحال تمام باتیں سننے کے بعد کورٹ نے مہتاب علی کو6نومبر تک پولس کسٹڈی میں بھیجنے کا حکم دیا جبکہ مزید10نامعلوم ملزمین کی تلاش جاری ہے۔
