سرخیاں

CSK vs GT: فائنل میں ختم ہوگا 763 دن کا سوکھا؟ 16 سال میں 14 بار ہوا ایسا، 5 ٹیمیں لگا چکی ہیں ‘چوکا’

نئی دہلی: آئی پی ایل 2023 میں میگا اتوار کی رات چنئی سپر کنگز، گجرات ٹائٹنز اور کروڑوں شائقین کو آسمانی طوفان کا سامنا کرنا پڑا۔ میچ میں ایک گیند بھی نہیں کرائی جا سکی۔ احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں پیر کو ہونے والے ریزرو ڈے کے فائنل پر بھی اگر بادلوں نے پانی پھیرا تو کئی ضربیں ہونگی۔ اوور کاٹے جائیں گے۔ اگر اس پر بھی کوئی بات نہ ہوئی تو سپر اوور کا موقع بھی آزمایا جائے گا، جو گجرات اور چنئی کے لیے اپنے دم خم سے چیمپئن بننے کا آخری راستہ ہوگا۔ پیر کو بارش کی وجہ سے اگر فائنل کا فیصلہ سپر اوور سے ہوتا ہے تو آئی پی ایل میں گزشتہ 763 دن کا سوکھا بھی ختم ہو جائے گا۔
آئی پی ایل نے اپنی 16 سال کی عمر میں کل 14 سپر اوور میچز دیکھے ہیں۔ جب کہ پہلا سپر اوور کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور راجستھان رائلز کے درمیان 23 اپریل 2009 کو کیپ ٹاؤن میں کھیلا گیا، آخری سپر اوور سن رائزرز حیدرآباد بمقابلہ دہلی کیپٹلز کے درمیان 25 اپریل 2021 کو چنئی میں کھیلا گیا تھا۔

شائقین کو سپر اوور کا آخری سنسنی دیکھنے کو 2 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ 2020 میں یو اے ای میں کورونا کی وبا میں آئی پی ایل کا انعقاد کیا گیا۔ یہ وہ سال تھا جب آئی پی ایل کی تاریخ میں سب سے زیادہ 4 بار سپر اوور کرائے گئے اور اسی کے ذریعے فتح اور شکست کا فیصلہ کیا گیا۔آئی پی ایل کی 5 ٹیمیں سپر اوور کھیلنے کا ‘چوکا’ مار چکی ہیں۔ اب تک صرف دہلی کیپٹلس، کولکتہ نائٹ رائیڈرز، پنجاب کنگز، ممبئی انڈینز اور سن رائزرز حیدرآباد نے 4 بار سپر اوور کا سامنا کیا ہے۔ اس میں ممبئی اور کے کے آر نے صرف ایک اور حیدرآباد نے دو میچ جیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پنجاب اور دہلی کیپٹلس نے 3-3 میچ جیت کر ہیٹ ٹرک بنا لی ہے۔ رائل چیلنجرز بنگلور نے اب تک 3 سپر اوور کھیلے ہیں۔ آئی پی ایل کی تاریخ کے ان 14 سپر اوور میچوں میں سے 6 غیر ملکی سرزمین پر ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک کیپ ٹاؤن، 2 ابوظہبی اور 3 دبئی میں پھینکے گئے۔

پوسٹ کو اپنے احباب میں شیئر کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے