مغربی بنگال میں ہفتہ کو دو مزید افراد کی موت ہونے سے ریاست میں 8 جون سے جاری سیاسی تشدد میں مرنے والوں کی تعداد52 تک پہنچ گئی ہے۔ اس درمیان، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے کچھ کارکنوں نے مبینہ طور پر بی جے پی کے ایک پولنگ ایجنٹ کے ساتھ مارپیٹ کرنے کے بعد اس کے چہرے پر پیشاب کردیا۔ یہ واقعہ جمعرات رات مغربی میدینی پور ضلع میں پیش آیا۔
انڈین ایکسپریس نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ٹی ایم سی نے مبینہ طور پر بی جے پی کارکن برون روئیداس کو اغوا کیا، اس پر حملہ کیا اور جب اس نے پانی مانگا تو اس کے چہرے پر پیشاب کیا۔ تاہم، ترنمول کانگریس نے تمام الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ اپوزیشن کے "حکمران جماعت کی شبیہ کو داغدار کرنے کے سوچے سمجھے منصوبے” کا حصہ ہے۔روئیداس کے مطابق، جنہیں جمعہ کو مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، انہیں ان کے ‘اغوا کاروں’ نے ٹی ایم سی کے ایک مقامی دفتر میں لے جایا گیا تھا۔ پارٹی لیڈر سمیت داس کی قیادت میں بی جے پی کا ایک وفد ہفتہ کی صبح روئیداس سے ملنے اسپتال پہنچا۔ اسپتال کے باہر میڈیا والوں سے بات کرتے ہوئے، داس نے دعویٰ کیا، "ٹی ایم سی کارکنوں نے ہمارے پولنگ ایجنٹ برون روئیداس سے رقم کا مطالبہ کیا، جس نے انہیں دینے سے انکار کردیا۔ پھر انکا اغٹوا کرلیا گیا اور ایک پارٹی آفس میں لے جایا گیا جہاں ان کی جم کر پٹائی کی گئی۔ جب انہوں نے پانی مانگا تو نشہ میں دھت ٹی ایم سی کارکنوں نے ان کے چہرے پر پیشاب کردیا۔ ہم نے اس کو لے کر پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔اس درمیان، بی جے پی کی مغربی بنگال یونٹ کے صدر سکانت مجمدار نے ہفتہ کو کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اگست میں مغربی بنگال کا دورہ کر سکتے ہیں۔ ریاست میں حال ہی میں ختم ہونے والے پنچایتی انتخابات کے دوران تشدد کے بعد شاہ کے دورے کو اہم سمجھا جا رہا ہے۔جمعہ کو دہلی میں امیت شاہ سے ملاقات کرنے والے مجمدار نے یہاں ہوائی اڈے پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ شاہ مغربی بنگال میں سیاسی تشدد کی وجہ سے ایک بھی موت نہیں چاہتے۔
Post Views: 126
پوسٹ کو اپنے احباب میں شیئر کریں