سرخیاں

رائے گڑھ میں روکا گیا ریسکیو آپریشن، 57 افراد کا ابھی تک پتہ نہیں

رائے گڑھ/24جولائی۔ یہاںکے ارشل واڑی گاو¿ں میں خاموشی ہے۔ جدھر دیکھو سوائے ماتم کے کچھ نہیں۔ اپنے پیاروں کو کھونے کا دکھ پہاڑ سے اونچا ہے اور لواحقین کی آنکھیں رو رو کر خشک ہو گئی ہیں۔ لینڈ سلائیڈنگ نے ایسی تباہی مچائی ہے کہ 27 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اب بھی 78 افراد کے ملبے میں دبے بتائے جاتے ہیں جب کہ حکومت نے 57 افراد کے دبے ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور دیگر ایجنسیوں نے اتوار کو بچاو آپریشن منسوخ کر دیا ہے۔ یہ ریسکیو 85 گھنٹے سے زیادہ جاری رہا۔ سرپرست وزیر ادے سمنت نے بتایا کہ گذشتہ 4 دنوں سے این ڈی آر ایف اور دیگر سماجی تنظیمیں راحت اور بچائو کے کاموں میں مصروف تھیں۔ اس گاوں کے لوگوں کی تعداد 228 تھی۔ اب تک ملبے سے 27 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ ساتھ ہی، کل 143 لوگوں کو بچا لیا گیا ہے۔ ان تمام لوگوں کو سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی جانب سے مکانات دیئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی 57 افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ ریسکیو آپریشن ختم کرنے سے قبل لاپتہ افراد کے لواحقین کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔ تاہم ہفتہ کو وزیر سامت نے دعویٰ کیا تھا کہ ملبے تلے 78 افراد دبے ہوئے ہیں۔وزیر ادے سمنت کا کہنا ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے کہ ارشل واڑی گاوں جیسے واقعات مستقبل میں دوبارہ نہ ہوں اور 5 گاوں کو دوبارہ آباد کیا جائے گا۔ کل 20 گاوں کا سروے کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ افراد کی تصدیق 1 سال کے اندر کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ کے واقعہ سے کل 22 بچے یتیم ہوچکے ہیں۔ شری کانت شنڈے فاو¿نڈیشن ان تمام بچوں کی دیکھ بھال کرے گی۔

پوسٹ کو اپنے احباب میں شیئر کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے