ممبئی/ 27مئی۔مہاراشٹر کانگریس میں ایک بڑا زلزلہ آنے کے اشارا مل رہا ہے۔ ریاستی صدر نانا پٹولے کے خلاف عدم اطمینان شدت اختیار کر گیا ہے۔ کچھ بڑے اعلیٰ کا ایک وفد بشمول وجے وڈیٹیوار، جو مہاویکاس اگھاڑی حکومت میں کابینہ وزیر تھے، دہلی پہنچ گیا ہے۔ یہ وفد ہائی کمان سے ملاقات کر کے ریاستی صدر نانا پٹولے کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے جا رہا ہے۔ آشیش دیشمکھ کو 6 سال کے لیے پارٹی سے نکالے جانے کے بعد انہوں نے بھی نانا پٹولے پر شدید حملہ کیا ہے۔ریاستی صدر نانا پٹولے کے خلاف ریاستی سطح کے لیڈروں میں عدم اطمینان کوئی نئی بات نہیں ہے۔ لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر بالاصاحب تھورات کے ساتھ ان کے اختلافات بھی حال ہی میں منظر عام پر آئے۔ لیکن اب تک ہائی کمان کا اعتماد پٹولے پر قائم ہے۔ جس کی وجہ سے پارٹی کا ناراض دھڑا اب تک کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کرسکا۔ لیکن یہ بے اطمینانی ایک بار پھر زور پکڑ رہی ہے۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں جیت کی وجہ سے ایک طرف پارٹی کارکنوں اور عہدیداروں میں جوش و خروش کی لہر ہے تو دوسری طرف مہاراشٹر میں پارٹی قیادت کے خلاف عدم اطمینان اپنے عروج پر ہے۔ ذرائع کے مطابق کانگریس کا ایک وفد نانا پٹولے کے کام کرنے کے انداز کے خلاف شکایت کرنے دہلی پہنچ گیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ نانا پٹولے کی طرف سے چندر پور کے کانگریس ضلع صدر دیوتالے کو جلد بازی میں نکالے جانے پر ناراض ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے نانا پٹولے کو ہٹانے کی مہم شروع کر دی ہے۔پارٹی کا ایک دھڑا نانا پٹولے کو ریاستی صدر کے عہدے سے ہٹانے کےلئے گذشتہ چند ماہ سے مسلسل سرگرم ہے۔ آشیش دیش مکھ، جنہیں پارٹی سے چھ سال کےلئے معطل کیا گیا تھا، نے کھلے عام ہائی کمان کو خط لکھ کر ان کی برطرفی کی درخواست کی تھی۔ نانا پٹولے کی اپنی ہی پارٹی سے چھٹی ہو گئی۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ وہ راہل گاندھی کو بھی مشورے دینے لگے تھے۔ مثال کے طور پر انہوں نے راہل گاندھی کو مشورہ دیا تھا کہ اگر ان کے بیان سے او بی سی برادری کو تکلیف پہنچی ہے تو معافی مانگنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔