مالیگاوں /15جون۔مرکزی و ریاستی حکومت کی اسکولوں میں جاری اسکیموں کے بارے میں اور شالے پوشن آہار، مڈے میل کھچڑی اسکیم پر مالیگاوں میں جاری سیاسی جماعتوں کے آپسی مقامی کھچڑی کے ٹھیکیداری کو لے کر جو کھیل جاری ہے اس پر انکا کیا رول ہے ۔اس پر آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ گورنمنٹ کی پالیسی کے حساب سے تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو مڈے میل اسکیم کے تحت ایک وقت کا کھانا دیا جاتا ہے، آنگن واڑی بچوں کو بھی دیا جاتا ہے اب ان آنگن واڑی کہو یا پرائمری اسکول کہو پہلی سے آٹھویں جماعت کے بچوں کو مڈے میل کے تحت ایک وقت کا کھانا دیا جاتا ہے آج مالیگاو¿ں کی جو صورتحال ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے میرا تو ایسا ماننا ہے کہ سب زیادہ کرپشن اگر کسی محکمے میں ہے تو وہ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ ہے اور اس کے بعد دوسرے نمبر پر سب زیادہ کرپشن ریونیو ڈپارٹمنٹ ( محصول محکمہ ) میں ہے ۔آج ایجوکیشن کو لے کر کے پوری ریاست کے اندر جسطرح سے بدعنوانی بھرشٹاچاری ہوئی ہے اور ہو رہی ہے صرف آنگن واڑی میں اور پرائمری اسکولوں میں پہلی سے آٹھویں جماعت کے بچوں کے کھانے کو لے کر کے اس میں جو بدعنوانی و بھرشٹاچاری ہورہی ہے اس میں ٹھیکیداری سے زیادہ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے لوگ ذمہ دار ہے اور ایک بڑے پیمانے پر اس میں بدعنوانی ہورہی ہے اور اس کا اظہار ہر طرف سے ہونے لگے گا ہے یہ جو پیچھے ہمارے ماضی کے کلکٹر سورج مانڈھرے تھے ابھی وہ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے کمشنر بنے ہے انھوں نے جو اس سلسلے میں بدعنوانی کو اجاگر کر رہے ہیں وہ پورے مہاراشٹر کے اندر اتنی زیادہ بدعنوانی ہے جس کی زد میں ہمارا مالیگاو¿ں بھی ہے اس بد عنوانی کے اندر آپ دیکھو گے کہ بڑے بڑے تقریباً 30 ایجوکیشن آفیسران انکوائری کی زد میں آئے ہیں اور ان سے بڑی ری کوری ہوگی، اور ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں کروڑہا کروڑ روپے کا گھپلہ ہوا ہے اس لیے ایجوکیشن آفیسران کی انکوائری چل رہی ہے اور یہ انکوائری آگے بڑھے گی تو بہت ساری اسکولوں اور اسکول کے لوگ بھی اس کی زد میں آئیں گے، اور پچھلے سال سے یہ خراب صورتحال ہے کہ مڈے میل کچھڑی کے تحت بچوں کو اسکولوں میں کھانا نہیں دیا جا رہا ہے اور یہ سلسلہ دراز ہے۔
Post Views: 116
پوسٹ کو اپنے احباب میں شیئر کریں