جے پور-ممبئی ٹرین شوٹنگ کے ملزم چیتن سنگھ کو ریلوے نے ملازمت سے برخاست کر دیا ہے۔ چیتن سنگھ نے چلتی ٹرین میں اپنے سینئر سمیت تین دیگر مسافروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ بوریولی عدالت کے حکم کے بعد چیتن فی الحال عدالتی حراست میں ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ ماہ 31 جولائی کو ریلوے پروٹیکشن فورس (RPF) کے جوان چیتن سنگھ نے جے پور-ممبئی ٹرین میں چار لوگوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ ان میں تین مسافر اور ایک آر پی ایف کا ایس آئی تھا۔ اس قتل عام کے بعد ہلچل مچ گئی۔ ٹرین میں سیکیورٹی گارڈ کی اس حرکت سے مسافر حیران رہ گئے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ واقعے کے فوراً بعد ملزم کانسٹیبل چیتن سنگھ کو گرفتار کرکے بوریولی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے اسے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔ اب تک چیتن سنگھ کے خلاف آئی پی سی (قتل) کی دفعہ 302، انڈین ریلوے ایکٹ کی دفعہ 152 اور آرمس ایکٹ لگائی گئی ہے، لیکن پولیس نے ملزم کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 363، 341، 342 اور 153 اے بھی شامل کر دی ہے۔ پولس ٹیم چیتن سنگھ سے پوچھ گچھ میں مصروف ہے۔ پوچھ گچھ میں طرح طرح کے انکشافات ہو رہے ہیں۔
آر پی ایف کی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بھی معاملے کی جانچ کر رہی تھی۔ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ملزم کانسٹیبل چیتن سنگھ کو ملازمت سے برخاست کر دیا گیا۔ تحقیقات میں پتہ چلا کہ چیتن سنگھ نے اپنے پاس موجود ہتھیار کا غلط استعمال کیا اور قتل جیسے گھناؤنے جرم کو کیا۔ سرکاری ملازمت کے اصولوں کی خلاف ورزی کی۔ اس کے ساتھ ہی اس معاملے میں جی آر پی کی جانچ میں برقعہ پوش خاتون سے مذہبی نعرے لگانے کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے جس کی جی آر پی جانچ کر رہی ہے۔
RPF کی اعلیٰ سطحی کمیٹی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (ADG) کی قیادت میں تشکیل دی گئی تھی۔ اس کمیٹی میں پی سی سنہا، پرنسپل چیف سیکورٹی کمشنر، ویسٹرن ریلوے، اجوئے سدانی، پرنسپل چیف سیکورٹی کمشنر، سنٹرل ریلوے، پرنسپل چیف کمرشل منیجر نرسنگھ شامل تھے۔ نارتھ ویسٹرن ریلوے اور نارتھ سینٹرل ریلوے کے پرنسپل چیف میڈیکل ڈائریکٹر جے پی راوت اور ویسٹ سنٹرل ریلوے پربھات کے پرنسپل چیف پرسنل آفیسر بھی کمیٹی میں شامل تھے۔ یہ کارروائی ان افسران کی تحقیقاتی رپورٹ پر کی گئی۔
Post Views: 123
پوسٹ کو اپنے احباب میں شیئر کریں