سرخیاں

اورنگ آباد میں احتجاجی مظاہرے کے دوران مظاہرین سمیت امتیاز جلیل اور پولیس میں حجت و تکارا ،پولیس کوہلکا لاٹھی چارج کرنا پڑا

اورنگ آباد :17ستمبر۔ یہاں کے آدرش مہیلا ناگری پتھ سنستھا میں ہوئی بدعنوانی کے معاملے میں رُکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل کی قیادت میں کھاتے داروںاور امانت داروں نے پیدل مارچ نکالا تھا ۔پیدل مارچ کے دوران پولیس اور مظاہرین میں جمع کر توتو میں اور ہنگامہ آرائی ہوئی ،مظاہرین کو قابو میں کرنے کیلئے پولیس نے ہلکے لاٹھی چارج کا سہارا لیا ۔کھاتہ داروںاور امانت داروں کاپیدل مارچ جب ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے کے قریب پہنچا تو پولیس نے اُسے مزیدآگے بڑھے نہیں دیا ، جس کی وجہ سے مظاہرین اور پولیس کے درمیان حجت و تکار ہوئی ۔پولیس نے ہلکے لاٹھی چارج کیا۔ اس بارے میں پوچھے جانے پر پولیس کا کہنا ہے یہ مارچ بغیر اجازت کے نکالا گیا تھا۔
مظاہرین اور رُکن پارلیمان امتیاز جلیل کا مطالبہ تھا کہ حکومت کھاتہ داروں کے پیسے واپس کرے اور ہمیں وزراءسے ملنے کی اجازت دی جائے۔ پولیس نے شروع میں مظاہرین کولاﺅڈ اسپیکر پر کچھ ہدایات دیں۔ پھر بھی مارچ جاری تھا۔ اس کے بعد پولیس نے مارچ کو آگے بڑھنے سے روکا جب معاملہ بے قابو ہوتا دیکھائی دیا تو پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کا سہارا لینا پڑا۔
اس معاملے پر امتیاز جلیل اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی ملاقات ہوئی اس دوران ایم پی جلیل کی جانب سے چند مطالبات پیش کئے گئے جس کے بعد وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے تیقن دلایا کہ مشتبہ ملزمین کی جائیداد بیچ کر کھاتہ داروں کو ان کے حق کی رقم واپس کردی جائے گی ۔
یاد رہے کہ آدرش مہیلا نگری کوآپریٹیو کریڈٹ سنستھا کے بورڈ آف ڈائرکٹرس نے ملی بھگت سے 200000 روپے کا گھپلہ کیا۔اس معاملے میں ضلع سب رجسٹرار کوآپریٹیو کے آڈیٹرز کی شکایت کی بنیاد پر آدرش مہیلا نگری کوآپریٹیو کریڈٹ سنستھا کے صدر امباداس مانکاپے سمیت 50 افراد کے خلاف سڈکو پولیس اسٹیشن میں دو کیس درج کیے گئے ہیں۔ ریزرو بینک نے آدرش مہیلا نگری پر پابندی عائد کردی ہے جس کی وجہ سے بینک کے کھاتہ داروں اور امانت داروں کوئی بینک سے کوئی بھی لین دین نہیں کرسکتے ہیں ۔اسکے علاوہ ریزرو بینک کو پیشگی اطلاع کے بغیر اس بینک کو کوئی نیا قرض الاٹ نہیں کر سکتی ہے۔ جس کی وجہ سے سینکڑوں کھاتہ داروں اور امانت داروں کی رقم پھنس گئی ہے۔

پوسٹ کو اپنے احباب میں شیئر کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے