سرخیاں

گھریلو تنازعہ میں سابق کا رپوریٹر عبد العزیز للّو پر جان لیوا حملہ ، تین نا معلوم حملہ آور فرار

شہر مالیگاؤں ایک بار پھر سرخیوں میں ، نہیں تھم رہی جرائم کی واردات، ایک ہی ہفتے میں دوسرا واقعہ

مالیگاؤں/ ۲جون۔شہر جرائم کا شہر بنتا جارہا ہے۔ ابھی سابق میئر فائرنگ کو ایک ہفتہ بھی نہیں گذرا کہ مزید ایک قاتلانہ حملے کی واردات ہزار کھولی پہلی گلی میں پیش آئی۔حالاںکہ یہ کوئی سیاسی تنازعہ نہیں بلکہ گھریلو تنازعہ تھا۔ لیکن بات بات پر بندوق اور تلوار سے قاتلانہ حملے کردینے والی باتوں نے شہر مالیگاؤں کو ایک بار پھر سرخیوں میں لارکھا ہے۔ کل یکم جون سنیچر کی شب سابق کارپوریٹر عبد العزیز للو پر ہزار کھولی علاقے میں جان لیوا حملہ کیا گیا جہاں تین نا معلوم حملہ آوروں نے حملہ کے بعد راہ فرار اختیار کرلی ۔ اس ضمن میں سوشل ورکر رضوان بیڑی والا نے بتا یا کہ عبد العزیز للو سنیچر کو عشا ءکی نماز پڑھ کر ہزار کھولی اپنے گھر جا رہے تھے ،تبھی ۳ نامعلوم حملہ آوروں نے کسی تیز دھار ہتھیار سے ان پر اور ان کے لڑکے پر شدید حملہ کردیا جس کی وجہ سے دونوں افراد شدید زخمی ہوگئے انہیں افراد خانہ اور محلے کے افراد نے پہلے سول اسپتال اور پھر فاران اس کے بعد شفا ءہاسپٹل میں داخل کیا جہاں دونوں کا علاج جا ری ہے ۔ بتایا گیا کہ ان دونوں کو کافی گہرے زخم آئے ہیں۔ رضوان بیٹری والا کے مطابق عبد العزیز بھائی کے سالے کے لڑکوں کا اس معاملے میں ہاتھ ہے ۔کیونکہ گذشتہ دنوں انکے گھریلو معاملہ حصہ ترکہ کو لیکر تنازعہ جا ری تھا اور اسی پس منظر میں یہ حملہ کیا گیا ۔ پولیس سے ہم مطالبہ کر تے ہیں کہ ملزمین پر کاروائی کی جائے اور شہر میں اس طرح کی وارداتوں کی روک تھام کی جائے ۔ تادم تحریر ایف آئی آر کا اندراج نہیں ہوالہٰذا پولس اپنی کاروائی میں مصروف دیکھی گئی۔
واضح ہوکہ عبد العزیز للو کارپوریٹر بننے سے قبل ، جرائم کی دنیا سے گھرے ہوئے تھے ان پر کئی مقدمات بھی درج ہوئے تھے اور پولس کو ان کی تلاش تھی ، 20سال قبل فلمی انداز میں پولس نے انہیں گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا تھا۔ اور مقبولیت کے چلتے انہوں نے جیل میں رہ کر کارپوریشن الیکشن لڑا اور فتح بھی حاصل کی۔ بعدازاں انہوں نے سیاست سے کنارہ کشی کرنے کے بعد کاروبار کو اولیت دی۔

پوسٹ کو اپنے احباب میں شیئر کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے