مالیگائوں/4جون۔ بارہویں پاس کرنے کے بعد کسی اچھے کالج میں داخلہ لینا چاہتا ہے۔ اس سے قبل چند ہدایات ملاحظہ فرمائیں۔ اس سال داخلہ کا عمل کسی حد تک تاریخی ہونے جا رہا ہے۔ کیونکہ آپ نئی قومی تعلیمی پالیسی (NEP) کے مطابق پہلی بار 4 سالہ ڈگری کے اہل ہیں۔
جہاں روزگار پر مبنی اختیاری مضامین کے انتخاب کےلئے 40 فیصد نمبر مقرر کئے جائیں۔ اس پس منظر میں، یہ جائزہ لینے کی کوشش ہے کہ ڈگری میں داخلے کے لیے کن چیزوں کا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔
نئی تبدیلیوں کو سمجھیں:٭ ڈگری کورس تین سال کے بجائے اب چار سال کا ہوگا۔٭ بڑے اور چھوٹے مضامین کا تناسب 60:40 ہوگا۔٭کورس کے انتخاب کی آزادی کے ساتھ ساتھ طالب علم کی ذمہ داری بھی بڑھ گئی۔٭ اختیاری اور کاروبار پر مبنی مضامین کا خود انتخاب کام کے تجربے یا تحقیق کے لیے کورس کا انتخاب کریں۔٭ نیشنل سروس اسکیم، نیشنل اسٹوڈنٹ آرمی، آرٹ بورڈز کو علیحدہ کریڈٹ ملے گا۔
موجودہ صورتحال کیا ہے؟:ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی کے نصاب کا فیصلہ کیا گیا ہے اور مضامین کے نصاب کا فیصلہ مطالعاتی بورڈ کی تقرری کے بعد کیا جائے گا، تاہم خود مختار کالجوں نے اپنے نصاب کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کا براہ راست فائدہ طلبہ کو ہوگا۔ یونیورسٹی سے الحاق شدہ کالجز کو البتہ مزید کچھ وقت انتظار کرنا پڑے گا۔
طلباءکو کیا کرنا چاہیے؟:
اس بارے میں سوچیں کہ آپ آج کیریئر کے طور پر کیا کرنا چاہتے ہیں۔
جس کالج میں داخلہ لینا ہے۔ وہاں کے سلیبس کو سمجھیں۔
اپنی دلچسپی کے مطابق مرکزی اور دیگر مضامین کا تعین کریں۔
نئی تبدیلیوں کے بارے میں ہوشیار رہیں۔ کالجوں کی ویب سائٹس وقتاً فوقتاً ملاحظہ کریں۔
نئی پالیسی کا مطالعہ چار سالہ ڈگری کے لحاظ سے کیا جائے۔
٭ ایک سال کا سرٹیفکیٹ: 44 مینز اور 4 الیکٹیو٭ دو سالہ ڈگری: 88 مین اور 4 الیکٹیو٭ تین سالہ ڈگری: دونوں ایک ساتھ 132
٭ چار سالہ ڈگری (آنرز): 176
طلباءکو ڈگری کورس میں داخلہ لیتے وقت ‘بڑے’ مضمون کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ کالج میں دستیاب روزگار پر مبنی یا ہنر پر مبنی کورسز دیکھیں۔ آپ کو وہاں منعقدہ پروگراموں کو بھی سمجھنا چاہئے۔ اس کے لیے ہمیشہ چوکنا رہیں۔
Post Views: 128
پوسٹ کو اپنے احباب میں شیئر کریں