مالیگائوں/ 31مئی۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے ذریعہ (RBI) نے 19 مئی 2023 کو 2000 کی نوٹ واپس لینے کا اعلان کیاتھا۔ بہت سے لوگوں نے 23 مئی سے بینکوں میں 2000 روپے کے نوٹ جمع کرانا شروع کر دیئے ہیں۔ اس لیے 2000 روپے کے نوٹ بڑی تعداد میں بینکوں میں واپس آچکے ہیں۔ ملک کے سب سے بڑے بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا (SBI) کے پاس 23 مئی سے اب تک 30,2000 روپے کے نوٹوں کی شکل میں 14,000 کروڑ روپے کے نوٹ جمع ہوئے ہیں۔ ایس بی آئی کے چیئرمین دنیش کھارا نے نوٹ ایکا پروگرام کے دوران یہ جانکاری دی۔بینک میں برانچ نیٹ ورک کے ذریعے کھارا نے یہ بھی کہا کہ 3000 کروڑ کے بجائے 2000 کروڑ روپے کے نوٹ بدلے گئے ہیں۔ 2000 روپے کے نوٹ ابھی بھی قانونی ہیں اور RBI نے انہیں تبدیل کرنے کے لیے کافی وقت مہیا کیا ہے۔ تو صارفین کے درمیان انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے عرضی کو خارج کر دیالہٰذا دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو ریزرو بینک آف انڈیا اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو مسترد کر دیا، جس میں بغیر کسی شناختی ثبوت کے 2000 روپے کے نوٹوں کو تبدیل کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس سبرامنیم پرساد کی بنچ نے 23 مئی کو فیصلہ محفوظ رکھنے کے بعد عرضی کو خارج کر دیا۔
Post Views: 119
پوسٹ کو اپنے احباب میں شیئر کریں